Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سر پٹکا پھر بین کیا اور جھوم اٹھے

ترکش پردیپ

سر پٹکا پھر بین کیا اور جھوم اٹھے

ترکش پردیپ

MORE BYترکش پردیپ

    سر پٹکا پھر بین کیا اور جھوم اٹھے

    ہم نے کوئی شعر کہا اور جھوم اٹھے

    مجھ کو تم سے اتنی نفرت ہے نہ کہ میں

    اس کے منہ سے اتنا سنا اور جھوم اٹھے

    چپ کی چادر اوڑھے ہوئے تھے دیوانے

    اندر کوئی شور اٹھا اور جھوم اٹھے

    اس کی شکل بگولے میں دیکھی ہم نے

    دشت میں اگلا پاؤں دھرا اور جھوم اٹھے

    اس کا دامن کیا تھا اک زنجیر ہی تھی

    اس کا دامن چھوڑ دیا اور جھوم اٹھے

    من کے بن میں ڈھونڈھ رہے تھے اس کا نشاں

    پایا خود کو اس کے سوا اور جھوم اٹھے

    الجھے تھے ہم اک الہام یانی میں

    ایک نیا الہام ہوا اور جھوم اٹھے

    اپنی ساری نظمیں وزمیں گیت غزل

    سب کچھ اس کے نام کیا اور جھوم اٹھے

    مأخذ :
    • کتاب : اداس لوگوں کا ہونا بہت ضروری ہے (Pg. 66)
    • Author : ترکش پردیپ
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے