سردی گرمی برکھا تینوں ایک ساتھ ہی بستے ہیں
سردی گرمی برکھا تینوں ایک ساتھ ہی بستے ہیں
تیرے بدن میں وہ جادو ہے سارے موسم رہتے ہیں
تیرے میرے بیچ نہیں ہے خون کا رشتہ پھر بھی کیوں
تیری آنکھ کے سارے آنسو میری آنکھ سے بہتے ہیں
ایک زمانہ بیتا تیرے پیار کے جنگل سے نکلے
یاد کے سانپ تو تنہائی میں آج بھی مجھ کو ڈستے ہیں
وعدہ کر کے بھول بھی جانا یہ تو تیری عادت ہے
میں ہی نہیں کہتا ہوں ایسا لوگ بھی اکثر کہتے ہیں
مأخذ:
Khushboo Rang Sada ke Sang (Pg. p-36 e-49)
- مصنف: پریم بھنڈاری
-
- اشاعت: 2003
- ناشر: ویسٹ ژون کلچر سنٹر، ادے پور
- سن اشاعت: 2003
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.