aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سرو میں رنگ ہے کچھ کچھ تری زیبائی کا

امداد علی بحر

سرو میں رنگ ہے کچھ کچھ تری زیبائی کا

امداد علی بحر

MORE BYامداد علی بحر

    سرو میں رنگ ہے کچھ کچھ تری زیبائی کا

    جامۂ گل میں ہے چھاپہ تری رعنائی کا

    پاؤں سے راز کھلا بادیہ پیمائی کا

    جو پھپھولا تھا ڈھنڈھورا ہوا رسوائی کا

    ساتھ آیا کوئی میری نہ کوئی جائے گا ساتھ

    مورد لطف ازل سے ہوں میں تنہائی کا

    زلف کی ایک ہی جھٹکے میں کلیجہ پھڑکا

    بہت ایوب کو دعویٰ تھا شکیبائی کا

    چار دن اور جوانی کے گزر جانے دو

    حال پوچھیں گے جوانوں سے توانائی کا

    جوش میں کوئی نہیں جامہ دری کا مانع

    ہتھکڑی ہاتھ پکڑتی نہیں سودائی کا

    حال قابیل کا ہابیل سے پوچھے کوئی

    وہ زمانہ ہے کہ بھائی ہے عدو بھائی کا

    لشکر غم کی چڑھائی ہے خبردار اے دل

    مورچہ ٹوٹنے پائی نہ شکیبائی کا

    کیوں نہ پلکیں ہوں جفا کار جو آفت ہوں بھویں

    بل ہے تیروں کو کمانوں کی توانائی کا

    کوئی سجدہ تری درگاہ کی قابل نہ ہوا

    لے چلا داغ جبیں پر میں جبیں جائی کا

    اف نہیں کرتے ہیں عشاق ستم سہتے ہیں

    کیا ہی دلبر کو سلیقہ ہے دل آرائی کا

    یار کی حسن جوانی کا میں دیوانہ ہوں

    خط رخسار ہے محضر مری رسوائی کا

    مثل نے سینے میں پڑ جائیں گے چھید اے بلبل

    نہ اڑا طرز مرے زمزمہ پیرائی کا

    عکس آئینے میں صورت کا پتا دیتا ہے

    کھل گیا حال دوئی سے تری یکتائی کا

    اپنے ہستی کو سمجھتا رہے برباد انسان

    چار عنصر نہیں جھونکا ہے یہ چوپائی کا

    برق گریہ ہے شب و روز بتوں کے غم میں

    بحرؔ تیرا ہے جنم مردم دریائی کا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے