Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سو بلندی بھی جو ہو پستی ہے

فہیم الدین احمد فہیم

سو بلندی بھی جو ہو پستی ہے

فہیم الدین احمد فہیم

MORE BYفہیم الدین احمد فہیم

    سو بلندی بھی جو ہو پستی ہے

    اپنی ہستی بھی کوئی ہستی ہے

    دامن صبر نہ ہاتھوں سے چھٹے

    اک طرح کی یہ تہی دستی ہے

    غیر تو غیر ہیں اب آوازے

    مجھ پہ میری ہی فغاں کستی ہے

    ہم نہیں بیچتے دل پھر کیا ہے

    اس میں کچھ زور زبردستی ہے

    غیر سرشار مئے نخوت ہے

    اس کو مستی نہیں بد مستی ہے

    لاکھوں ہیں بیچنے والے لے لو

    جنس دل اب تو بہت سستی ہے

    اس کے سر چڑھ کے نہ اترا اے زلف

    ہر بلندی کے لئے پستی ہے

    جن کو حاصل ہے توکل ان کو

    فاقہ مستی میں بھی اک مستی ہے

    دل کا کانٹا تو نکالیں آ کر

    جن کو دعوائے سبک دستی ہے

    اک نگہ جنس وفا کی قیمت

    انہیں مہنگی ہے ہمیں سستی ہے

    تجھ پہ مٹنا ہے حیات ابدی

    نیستی ہی سے مری ہستی ہے

    دل کے جانے پہ میں روتا ہوں فہیمؔ

    مجھ پہ اک خلق خدا ہنستی ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے