سو کی اک بات میں کہی تو ہے
یعنی جو کچھ کہ ہے وہی تو ہے
دید وا دیدہ کو غنیمت جان
حاصل زندگی یہی تو ہے
تیرے دیدار کے لئے یہ دیکھ
جان آنکھوں میں آ رہی تو ہے
ڈھ گیا ہو نہ خانۂ دل آج
سیل خوں چشم سے بہی تو ہے
واں بھی راحت ہو یا نہ ہو دیکھیں
اک مصیبت یہاں سہی تو ہے
مجھ سا عریاں کہاں ہے گل اس کے
رنگ کے بر میں اک یہی تو ہے
تیرے احوال سے حسنؔ بارے
اس کو تھوڑی سی آگہی تو ہے
مأخذ:
Deewan-e-Meer Hasan (Pg. 95)
- مصنف: میر حسن
-
- اشاعت: 1912
- ناشر: منشی نول کشور، لکھنؤ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.