سواد شام سے ڈرتا ہوا میں
سواد شام سے ڈرتا ہوا میں
پھر اپنے آپ میں سمٹا ہوا میں
کنارے توڑ کر بہنے لگا ہوں
سمندر کی طرف بڑھتا ہوا میں
وہی دیوانگی ہی کام آئی
اچانک ہنس پڑا روتا ہوا میں
خلاؤں میں بھٹکتا پھر رہا ہوں
مدار ذات سے اترا ہوا میں
پھر ازلی نیند سے ٹکرا گیا ہوں
صدائے غیب سے جاگا ہوا میں
- کتاب : ہم زمیں پر آسماں کے پھول ہیں (Pg. 112)
- Author : وکاس شرما راز
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2025)
- اشاعت : 3rd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.