Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سوال بے امان بن کے رہ گئے

عبد الاحد ساز

سوال بے امان بن کے رہ گئے

عبد الاحد ساز

MORE BYعبد الاحد ساز

    سوال بے امان بن کے رہ گئے

    جواب امتحان بن کے رہ گئے

    حد نگاہ تک بلند فلسفے

    گھروں کے سائبان بن کے رہ گئے

    جو ذہن، آگہی کی کار گاہ تھے

    خیال کی دکان بن کے رہ گئے

    بیاض پر سنبھل سکے نہ تجربے

    پھسل پڑے بیان بن کے رہ گئے

    کرن کرن یقین جیسے راستے

    دھواں دھواں گمان بن کے رہ گئے

    ضیائیں بانٹتے تھے، چاند تھے کبھی

    گہن لگا تو دان بن کے رہ گئے

    مرا وجود شہر شہر ہو گیا

    کہیں کہیں نشان 'بن' کے رہ گئے

    کمر جواب دے کے جھک گئی بدن

    سوالیہ نشان بن کے رہ گئے

    میں فن کی ساعتوں کو لب نہ دے سکا

    نقوش بے زبان بن کے رہ گئے

    نفس نفس طلب طلب تھے سازؔ ہم

    قدم قدم تکان بن کے رہ گئے

    مأخذ:

    khamoshi bol uthi hai (Pg. 92)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے