شاخ پہ چڑیا گاتی ہے
شاخ پہ چڑیا گاتی ہے
جو کچھ ہے لمحاتی ہے
پلکیں بھیگی رہتی ہیں
دل کی فضا جذباتی ہے
بات کروں یا شعر کہوں
ایک سی خوشبو آتی ہے
شہر میں ہوں اور تنہا ہوں
رنگ مرا قصباتی ہے
فکر ہے مجھ کو اپنی ہی
غم بھی میرا ذاتی ہے
حکم نہ دو بے داری کا
نیند ہی کس کو آتی ہے
لمس انا پر اتنا ناز
خوشبو ہے اڑ جاتی ہے
شمع کی صورت قسمت بھی
جلتے ہی بجھ جاتی ہے
قید قفس میں اب ناظرؔ
روح بہت گھبراتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.