aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شام غم کی سحر نہیں ہوتی

ساجد صدیقی لکھنوی

شام غم کی سحر نہیں ہوتی

ساجد صدیقی لکھنوی

MORE BYساجد صدیقی لکھنوی

    شام غم کی سحر نہیں ہوتی

    آہ بھی کارگر نہیں ہوتی

    جب اٹھاتے ہیں وہ نقاب رخ

    میرے بس میں نظر نہیں ہوتی

    میرے زخم جگر کو وحشت میں

    حاجت بخیہ گر نہیں ہوتی

    اس سے امید رحم کیا کرتے

    جس کی سیدھی نظر نہیں ہوتی

    کشمکش میں ہوں میں مصائب کے

    زندگانی بسر نہیں ہوتی

    ایسے عالم میں دیکھتا ہوں میں

    جب کسی کی نظر نہیں ہوتی

    غیر کی سمت دیکھنے والے

    کیوں توجہ ادھر نہیں ہوتی

    طول کھینچا ہے یوں شب غم نے

    کسی صورت سحر نہیں ہوتی

    دل چراتی ہے یوں نگاہ ناز

    اور مجھ کو خبر نہیں ہوتی

    دل لگا کر سکوں غلط ساجدؔ

    عاشقی چارہ گر نہیں ہوتی

    مأخذ:

    Aaina-e-Ghazal (Pg. 48)

    • مصنف: ساجد صدیقی لکھنوی
      • اشاعت: 1973
      • ناشر: ساجد صدیقی لکھنوی
      • سن اشاعت: 1973

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے