Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شام سے تنہا کھڑا ہوں یاس کا پیکر ہوں میں

افتخار نسیم

شام سے تنہا کھڑا ہوں یاس کا پیکر ہوں میں

افتخار نسیم

MORE BYافتخار نسیم

    شام سے تنہا کھڑا ہوں یاس کا پیکر ہوں میں

    اجنبی ہوں اور فصیل شہر سے باہر ہوں میں

    تو تو آیا ہے یہاں پر قہقہوں کے واسطے

    دیکھنے والے بڑا غمگین سا منظر ہوں میں

    میں بچا لوں گا تجھے دنیا کے سرد و گرم سے

    ڈھانپ لے مجھ سے بدن اپنا تری چادر ہوں میں

    اب تو ملتے ہیں ہوا سے بھی در و دیوار جسم

    باسیو مجھ سے نکل جاؤ شکستہ گھر ہوں میں

    میں تمہیں اڑتے ہوئے دیکھوں گا میرے ساتھیو

    میں تمہارا ساتھ کیسے دوں شکستہ پر ہوں میں

    میرے ہونے کا پتہ لے لو در و دیوار سے

    کہہ رہا ہے گھر کا سناٹا ابھی اندر ہوں میں

    کون دے گا اب یہاں سے تیری دستک کا جواب

    کس لیے مجھ کو صدا دیتا ہے خالی گھر ہوں میں

    مأخذ:

    Funoon(Jadeed Ghazal Number: Volume-002) (Pg. 1065)

      • اشاعت: 1969
      • ناشر: احمد ندیم قاسمی
      • سن اشاعت: 1969

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے