Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شام تنہائی دھواں اٹھتا برابر دیکھتے

اختر ہوشیارپوری

شام تنہائی دھواں اٹھتا برابر دیکھتے

اختر ہوشیارپوری

MORE BYاختر ہوشیارپوری

    شام تنہائی دھواں اٹھتا برابر دیکھتے

    پھر سر شب چاند ابھرنے کا بھی منظر دیکھتے

    جنبش لب میں مری آواز کی تصویر ہے

    کاش وہ بھی بولتے لفظوں کے پیکر دیکھتے

    ساحلوں پر سیپیاں تھیں اور ہوا کا شور تھا

    پانیوں میں ڈوبتے تو کوئی گوہر دیکھتے

    کھڑکیوں کی اوٹ سے اندازہ ہو سکتا نہیں

    شہر کا احوال تم گھر سے نکل کر دیکھتے

    آنے والوں کے لیے دروازے رہتے ہیں کھلے

    جانے والے بھی کبھی مڑ کر سوئے در دیکھتے

    بارشوں میں بھیگنا جسموں کا اجلا بانکپن

    راستوں کی گرد بھی یہ لوگ سر پر دیکھتے

    وہ جنہیں دستار کی حسرت رہی ہے عمر بھر

    میرے شانوں پر کبھی اخترؔ مرا سر دیکھتے

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 337)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے