شامل کہاں ہوا ہے پسینے میں خوں ابھی
شامل کہاں ہوا ہے پسینے میں خوں ابھی
اس زندگی سے ہاتھ اٹھا لوں تو کیوں ابھی
نازل ہیں سب بلائیں مگر پر سکوں ابھی
شاید ہوا میں پھیل سکے بوئے خوں ابھی
مٹتا ہے کوئی اور تو بنتا ہے کوئی اور
پرچم ہے سر بلند ابھی سرنگوں ابھی
بس یوں لگے کہ جیسے ہوا ہی نہیں ہے کچھ
جم کر ابھی نہ روؤں نہ کھل کر ہنسوں ابھی
رستے میں کوئی سانپ اچھل کر نہ کاٹ لے
صحرا سے دیکھ بھال کے گزرے جنوں ابھی
آتے ہیں یاد جیسے کہ سب کچھ ہو سامنے
ٹوٹا نہیں ہے بیتے دنوں کا فسوں ابھی
کہنے لگا ہوں خود سے میں جملے عجیب سے
راہوں میں سب سے بچ کے گزرتا رہوں ابھی
دکھ تو بہت ہوا ہے تجھے دیکھ کر نشاطؔ
بد قسمتی سے میں بھی مصیبت میں ہوں ابھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.