شاید تجھے سکون ملے دیکھ کر تو دیکھ
شاید تجھے سکون ملے دیکھ کر تو دیکھ
ہم ختم ہو رہے ہیں ہمیں اک نظر تو دیکھ
منزل نظر میں ہے نہ کوئی ہم سفر ہے ساتھ
ناکام آرزو کا یہ ذوق سفر تو دیکھ
سینہ میں اضطراب لبوں پر ہنسی لیے
مر مر کے جی رہے ہیں ہمارا ہنر تو دیکھ
یہ کیا کہ چھوڑ دی یوں ہی تخلیق کر کے بس
کچھ اور چاہتی ہے یہ دنیا ادھر تو دیکھ
خود حسن بھی ہے عشق کی بربادی پر نثار
دیکھا نہیں ہے شمع کو بجھتے اگر تو دیکھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.