شب فراق کو یوں جگمگا رہا ہوں میں
شب فراق کو یوں جگمگا رہا ہوں میں
بجھا کے شمع کو اب دل جلا رہا ہوں
خیال یار کو دل میں بسا رہا ہوں میں
تصورات کی دنیا سجا رہا ہوں میں
غم حیات غم دل کا لطف پانے کو
اجل کے ہاتھ سے دامن چھڑا رہا ہوں میں
عجیب حال ہے شاخوں سے پھول جھڑتے ہیں
بھری بہار میں آنسو بہا رہا ہوں میں
یہ راز فاش نہ ہو جائے آنسوؤں سے کہیں
تمہارے غم کو تمہیں سے چھپا رہا ہوں میں
نہ لب پہ کوئی شکایت نہ دل ہے فریادی
تمہاری بزم سے خاموش جا رہا ہوں میں
اٹھاؤ ساز ملاؤ دلوں کے تاروں کو
نئی حیات کے نغمے سنا رہا ہوں میں
وصال و ہجر کا عالم عجیب عالم ہے
فسانہ شب کا سحرؔ کو سنا ہوں میں
مأخذ:
سحر کے پھول (Pg. 42)
- مصنف: جگجیون لال آستھانہ سحر
-
- ناشر: اعجاز پرنٹنگ پریس، حیدرآباد
- سن اشاعت: 1998
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.