Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شب غم میں چھائی گھٹا کالی کالی

قدر بلگرامی

شب غم میں چھائی گھٹا کالی کالی

قدر بلگرامی

MORE BYقدر بلگرامی

    شب غم میں چھائی گھٹا کالی کالی

    جھکی ہے بلا پر بلا کالی کالی

    بہت ایسے کالے ہرن ہم نے دیکھے

    دکھاتے ہیں آنکھیں وہ کیا کالی کالی

    ڈٹے مل کے رند سیہ‌‌ مست جس دم

    جھکی میکدے پر گھٹا کالی کالی

    شب ماہ میں وہ پھرے بال کھولے

    ہوئی چاندنی جا بجا کالی کالی

    یہ سجدے کو خود جھک پڑے گی چمن پر

    کہ قبلے سے اٹھی گھٹا کالی کالی

    کھلی سب پر آخر تری گرم دستی

    ہوئی کھولتے ہی حنا کا کالی کالی

    لنڈھا دے مے سرخ تو اب تو ساقی

    گھٹا اٹھی ہے دیکھ کیا کالی کالی

    مرے کعبۂ دل کے مٹنے کا غم ہے

    جو اوڑھے ہے کعبہ صبا کالی کالی

    ہوئے ہیں سیہ بخت برباد لاکھوں

    اٹھیں آندھیاں بارہا کالی کالی

    بخارات دل آہ پر چھا گئے ہیں

    گھٹا ہے بروئے‌ ہوا کالی کالی

    میں دیکھوں گا منہ ان کا دے کر یہ فقرہ

    تری شکل ہے مہ لقا کالی کالی

    سیہ نامۂ قدرؔ محشر میں نکلا

    اٹھی دھوپ میں اک گھٹا کالی کالی

    مأخذ:

    Intekhab-e-Sukhan(Jild-9) (Pg. 363)

      • اشاعت: 1983
      • ناشر: اترپردیش اردو اکیڈمی، لکھنؤ
      • سن اشاعت: 1983

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے