Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شب ہنگام وحشت کیا تن آسانی کھلے گی

اسامہ امیر

شب ہنگام وحشت کیا تن آسانی کھلے گی

اسامہ امیر

MORE BYاسامہ امیر

    شب ہنگام وحشت کیا تن آسانی کھلے گی

    ہماری وضع کی خاطر پریشانی کھلے گی

    ابھی کیا ساعت اول میں کچھ تعلیم ہوگا

    نشہ جب حد سے بڑھ جائے گا حیرانی کھلے گی

    ہوائے صبح تازہ کس بدن کی منتظر ہے

    ہمیں معلوم ہے کس پر فراوانی کھلے گی

    نہاں رکھیں گے ہم تم اپنے اپنے موسموں کو

    جو ٹھہراؤ نہیں آیا تو ارزانی کھلے گی

    ہماری خاک کو خاک رواں رکھا گیا ہے

    یہ جتنا نم رہے گی اتنی آسانی کھلے گی

    گزر جائیں گے ہم جو اس گلی سے ایک پل میں

    تو ہم پر زندگی بھر کی پشیمانی کھلے گی

    سب اپنی اپنی دنیا میں بہت ہی مطمئن ہیں

    مگر وہ لوگ کم ہیں جن پہ ویرانی کھلے گی

    ہزاروں رنگ میں ہے وہ گل تازہ کہ جو ہے

    پہ قسمت سے ہی اک لمحہ کو عریانی کھلے گی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے