شب کی تنہائیوں کا دکھ نہیں دیکھا جاتا
شب کی تنہائیوں کا دکھ نہیں دیکھا جاتا
روشنی سے دیوں کا دکھ نہیں دیکھا جاتا
میں تجھے کاٹ رہا ہوں میرے سوکھے پودھے
مجھ سے اب تتلیوں کا دکھ نہیں دیکھا جاتا
شاہزادوں کی فتح مات بھی شہزادوں کی
تم سے شہزادیوں کا دکھ نہیں دیکھا جاتا
اب کہ چلتی ہے ہوا جو تو مرض اٹھتا ہے
سرد پروائیوں کا دکھ نہیں دیکھا جاتا
ہم کو سورج مکھی کے پھول لبھاتے بھی نہیں
رات کی رانیوں کا دکھ نہیں دیکھا جاتا
ہاتھ کے آبلوں پہ سب کی نظر ہے نقاشؔ
پاؤں کی انگلیوں کا دکھ نہیں دیکھا جاتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.