aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شب کو تم ہم سے خفا ہو کر سحر کو اٹھ گئے

میر حسن

شب کو تم ہم سے خفا ہو کر سحر کو اٹھ گئے

میر حسن

MORE BYمیر حسن

    شب کو تم ہم سے خفا ہو کر سحر کو اٹھ گئے

    شمع ساں رو رو کے ہم بھی دل جگر کو اٹھ گئے

    تھے ابھی تو پاس ہی اپنے قرار و ہوش و صبر

    تیرے آتے ہی نہ جانے وہ کدھر کو اٹھ گئے

    تو نہ نکلا گھر سے باہر صبح سے لے شام تک

    دیکھ دیکھ آخر ترے دیوار و در کو اٹھ گئے

    کس سے پوچھوں حال میں باشندگان دل کا ہائے

    اس نگر کے رہنے والے کس نگر کو اٹھ گئے

    اے خوشا وے جو کہ وارستہ تعلق سے ہوئے

    جس جگہ چاہا رہے چاہا جدھر کو اٹھ گئے

    دیر و کعبہ ہی کو جانا کچھ نہیں لازم غرض

    جس طرف پائی خبر اس کی ادھر کو اٹھ گئے

    شہر میں رونے کے ہاتھوں جب نہ رہنے پائے ہم

    کوہ و صحرا کی طرف لے چشم تر کو اٹھ گئے

    پوچھتا ہے حال کیا آوارگان ہند کا

    کچھ ادھر کو اٹھ گئے اور کچھ ادھر کو اٹھ گئے

    تو اکیلا اس جگہ بیٹھا کرے گا کیا حسنؔ

    تیرے ساتھی تو کبھی کے اپنے گھر کو اٹھ گئے

    مأخذ:

    Deewan-e-Meer Hasan (Pg. 89)

    • مصنف: میر حسن
      • اشاعت: 1912
      • ناشر: منشی نول کشور، لکھنؤ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے