Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شب وہی لیکن نظارا اور ہے

جی آر کنول

شب وہی لیکن نظارا اور ہے

جی آر کنول

MORE BYجی آر کنول

    شب وہی لیکن نظارا اور ہے

    روشنی کم ہے ستارا اور ہے

    کشتیاں تو ایک جیسی ہیں تمام

    ہیں الگ دریا کنارا اور ہے

    اس طرف لہروں کا منظر ہے الگ

    اس طرف پانی کا دھارا اور ہے

    مشترک ہیں منزلیں لیکن سفر

    ہے جدا ان کا ہمارا اور ہے

    پہلے کہتے تھے صنم کو ماہتاب

    عہد نو کا استعارا اور ہے

    روح کے دم سے ہے اس کی کائنات

    جسم کو کس کا سہارا اور ہے

    بن رہا ہے اب جو دھرتی پہ کنولؔ

    وہ جہاں سارے کا سارا اور ہے

    مأخذ:

    درد آشنا (Pg. 145)

    • مصنف: جی۔ آر۔ کنول
      • ناشر: لوٹس بکس، نئی دہلی
      • سن اشاعت: 2006

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے