Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شہر مستقبل میں جایا جا سکتا ہے

مقسط ندیم

شہر مستقبل میں جایا جا سکتا ہے

مقسط ندیم

MORE BYمقسط ندیم

    شہر مستقبل میں جایا جا سکتا ہے

    وقت کو آگے پیچھے لایا جا سکتا ہے

    پانی پر بنیادیں رکھی جا سکتی ہیں

    بیچ سمندر شہر بسایا جا سکتا ہے

    اس فہرست میں اب خوشبو بھی شامل ہے

    جن چیزوں کو ہاتھ لگایا جا سکتا ہے

    میرا کئی جگہ پر ہونا ممکن ہے

    اس کو ملنے میرا سایہ جا سکتا ہے

    جن باتوں پر خون بہا دیتے ہو تم

    ان باتوں پر ہاتھ ملایا جا سکتا ہے

    کچھ لوگوں میں بات ہی ایسی ہوتی ہے

    کچھ لوگوں سے دھوکہ کھایا جا سکتا ہے

    مقسطؔ غصہ آیا تو معلوم ہوا

    پینے والی چیز کو کھایا جا سکتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے