شہر کیا دیکھیں کہ ہر منظر میں جالے پڑ گئے
شہر کیا دیکھیں کہ ہر منظر میں جالے پڑ گئے
ایسی گرمی ہے کہ پیلے پھول کالے پڑ گئے
میں اندھیروں سے بچا لایا تھا اپنے آپ کو
میرا دکھ یہ ہے مرے پیچھے اجالے پڑ گئے
جن زمینوں کے قبالے ہیں مرے پرکھوں کے نام
ان زمینوں پر مرے جینے کے لالے پڑ گئے
طاق میں بیٹھا ہوا بوڑھا کبوتر رو دیا
جس میں ڈیرا تھا اسی مسجد میں تالے پڑ گئے
کوئی وارث ہو تو آئے اور آ کر دیکھ لے
ظل سبحانی کی اونچی چھت میں جالے پڑ گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.