شہر یہاں پر ختم ہوا ویرانے آتے ہیں
شہر یہاں پر ختم ہوا ویرانے آتے ہیں
صحراؤں میں سب نقصان اٹھانے آتے ہیں
کوئی قیس نہیں جاتا اب ویرانے کی اور
مجنوں سارے شہر میں آج کمانے آتے ہیں
عشق میں ہم کرتے رہتے ہیں اپنا ہی نقصان
ہم ہی پھر اپنے دل کو سمجھانے آتے ہیں
بھیس بدل کر رات میں آگ لگاتے ہیں کچھ لوگ
اور وہی پھر دن میں آگ بجھانے آتے ہیں
ہر چینل پر مولوی صاحب کوئی پنڈت جی
مذہب مذہب کھیلنے شور مچانے آتے ہیں
- کتاب : عشق (Pg. 34)
- Author : معید رشیدی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2024)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.