شجر سے مل کے جو رونے لگا تھا
شجر سے مل کے جو رونے لگا تھا
پرندہ ڈار سے بچھڑا ہوا تھا
ٹھہرتا ہی نہ تھا دریا کہیں پر
مگر تصویر میں دیکھا گیا تھا
میں تشنہ لب اگرچہ لوٹ آیا
مگر دریا کو یہ مہنگا پڑا تھا
درون دل خلش ایسی کھلی تھی
کہ جس کا رنگ چہرے پر اڑا تھا
میں جب نکلا تمنا کے سفر پر
مرے رستے میں اک صحرا پڑا تھا
یہ دنیا جس گھڑی گزری یہاں سے
میں تیرے خواب میں کھویا ہوا تھا
محبت آگ ہے ایسی کہ جلنا
دلوں کے بخت میں لکھا گیا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.