Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شمع امید جلاتے ہیں ہوا میں ہم لوگ

سید رضا

شمع امید جلاتے ہیں ہوا میں ہم لوگ

سید رضا

MORE BYسید رضا

    شمع امید جلاتے ہیں ہوا میں ہم لوگ

    دیکھ کیا لائے گزر‌‌ گاہ فنا میں ہم لوگ

    زخم در زخم سماں تازہ کیا کرتے ہیں

    گھول کر شوخی‌ مقتل کو حنا میں ہم لوگ

    لاکھ کوشش بھی کریں زندہ نہیں رہ سکتے

    ہم خیالی کی خطرناک وبا میں ہم لوگ

    سوچ لو کیا یہی جینا ہے جئے جانا ہے

    باندھتے ہیں کوئی تمہید قضا میں ہم لوگ

    وہ دکھائی نہیں دیتا اسے چھو لیتے ہیں

    لفظ میں رنگ میں خوشبو میں صدا میں ہم لوگ

    دل شکستوں کو خم زلف بتاں کافی تھا

    اور الجھائے گئے خاک و خلا میں ہم لوگ

    یہ کہاں آ کے نئی فصل اگانے نکلے

    پچھلے وقتوں سے ملی دھوپ گھٹا میں ہم لوگ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے