Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شراب ارغوانی خم میں رکھی تھی نہ مینے میں

بدیع الزماں سحر

شراب ارغوانی خم میں رکھی تھی نہ مینے میں

بدیع الزماں سحر

MORE BYبدیع الزماں سحر

    شراب ارغوانی خم میں رکھی تھی نہ مینے میں

    یہ کس کا خون ہے ساقی بتا اس آبگینے میں

    لنڈھاتے پھرتے ہو تم روز پیمانے پہ پیمانہ

    ہمیں شبنم بڑھا دیتے ہو ساون کے مہینے میں

    ہماری بادہ خواری پر اب ان کو بھی شکایت ہے

    کٹی ہے عمر جن کی آدمی کا خون پینے میں

    ادھر کچھ دوریوں کا سلسلہ بڑھتا رہا ہم سے

    ادھر کچھ فاصلے کم ہو گئے ہیں مرنے جینے میں

    دکھائیں کس کو جا کے ہم شکستہ تار پیراہن

    لگے ہیں سب یہاں اپنی قبا کے چاک سینے میں

    صبا خوشبو کی طالب ہے تو مل مشکیں کمندوں سے

    کہیں عنبر کی بو ہوتی ہے مردوں کی پسینے میں

    سکوں کے دن گزر جائیں گے اک دن اہل ساحل کے

    ہم اہل موج وہ طوفان لائیں گے سفینے میں

    سحرؔ منصب ہمارا بھی ریاکاری اگر ہوتا

    تو ہم بھی شیخ کے شامل نظر آتے مدینے میں

    مأخذ:

    رقص سحر (Pg. 87)

    • مصنف: بدیع الزماں سحر
      • ناشر: بہار اردو اکیڈمی، پٹنہ
      • سن اشاعت: 2008

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے