Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شرمندۂ نگاہ کرم ہو کے رہ گیا

میکش اکبرآبادی

شرمندۂ نگاہ کرم ہو کے رہ گیا

میکش اکبرآبادی

MORE BYمیکش اکبرآبادی

    شرمندۂ نگاہ کرم ہو کے رہ گیا

    شکوہ زباں پہ شکر ستم ہو کے رہ گیا

    ہے ہے وہ شوق آپ کے مشتاق دید کا

    جو دل میں ٹیس آنکھ میں نم ہو کے رہ گیا

    انجام اپنے سوز کا اے بے خبر نہ پوچھ

    اک تیر تھا کہ سینے میں دم ہو کے رہ گیا

    حسرت پہ کیوں نہ روئیے مقتول عشق کی

    دو چار روز آپ کو غم ہو کے رہ گیا

    تم کو تو ایک یہ کہ نہ آئے مگر یہاں

    شوق وصال ہجر کا غم ہو کے رہ گیا

    تم نے کیا نہ قتل مجھے ایک روز بھی

    یہ شوق دل میں تیغ ستم ہو کے رہ گیا

    میکشؔ یہ ناتمامیٔ تاثیر غم تو دیکھ

    یعنی کسی کو شوق ستم ہو کے رہ گیا

    مأخذ:

    حرف تمنا (Pg. 133)

    • مصنف: میکش اکبرآبادی
      • ناشر: عزیزی پریس
      • سن اشاعت: 1955

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے