Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شوق ہے تو ہے اس کا گھر نزدیک

میر تقی میر

شوق ہے تو ہے اس کا گھر نزدیک

میر تقی میر

MORE BYمیر تقی میر

    شوق ہے تو ہے اس کا گھر نزدیک

    دوری رہ ہے راہ بر نزدیک

    آہ کرنے میں دم کو سادھے رہ

    کہتے ہیں دل سے ہے جگر نزدیک

    دور والوں کو بھی نہ پہنچے ہم

    یہی نہ تم سے ہیں مگر نزدیک

    ڈوبیں دریا و کوہ و شہر و دشت

    تجھ سے سب کچھ ہے چشم تر نزدیک

    حرف دوری ہے گرچہ انشا لیک

    دیجو خط جا کے نامہ بر نزدیک

    دور اب بیٹھتے ہیں مجلس میں

    ہم جو تم سے تھے بیشتر نزدیک

    خبر آتی ہے سو بھی دور سے یاں

    آؤ یک بار بے خبر نزدیک

    توشۂ آخرت کا فکر رہے

    جی سے جانے کا ہے سفر نزدیک

    دور پھرنے کا ہم سے وقت گیا

    پوچھ کچھ حال بیٹھ کر نزدیک

    مر بھی رہ میرؔ شب بہت رویا

    ہے مری جان اب سحر نزدیک

    مأخذ :
    • کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 1, Ghazal No- 0258

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے