Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شوق کی نگاہوں کا آج امتحاں کر لیں

حبیب احمد صدیقی

شوق کی نگاہوں کا آج امتحاں کر لیں

حبیب احمد صدیقی

MORE BYحبیب احمد صدیقی

    شوق کی نگاہوں کا آج امتحاں کر لیں

    بے نیاز نظروں کو دل کا راز داں کر لیں

    جس کے واسطے برسوں سعیٔ رائیگاں کی ہے

    اب اسے بھلانے کی سعیٔ رائیگاں کر لیں

    رازداریٔ الفت تا بہ کے کرے کوئی

    سرگراں ہے وہ یوں بھی اور سرگراں کر لیں

    آپ کے لئے کوئی دین و دل لٹا بیٹھا

    اک نگاہ خنداں کا آپ بھی زیاں کر لیں

    آپ سے اسے نسبت آپ سے تعلق کیا

    آئیے ذرا ہم بھی ذکر آسماں کر لیں

    ایک مشت خس پر یہ نور حسن کی بارش

    پھر کسی طرح تعمیر اپنا آشیاں کر لیں

    جس قدر ملے کم ہے درد عشق کی دولت

    ہر حکایت غم کو اپنی داستاں کر لیں

    خوش گمانیاں ان کی وجہ بے نیازی ہیں

    رخصت اے وفا کیشی کچھ تو بدگمانیاں کر لیں

    حیرت نظارہ ہے پاسبان چشم و دل

    آپ ہر کرشمہ کو صرف امتحاں کر لیں

    مأخذ:

    دیوان حبیب (Pg. 34)

    • مصنف: حبیب احمد صدیقی
      • ناشر: نامعلوم تنظیم
      • سن اشاعت: 1948

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے