Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شوق سے خود جو مرے راہنما ہوتے ہیں

سید عابد علی عابد

شوق سے خود جو مرے راہنما ہوتے ہیں

سید عابد علی عابد

MORE BYسید عابد علی عابد

    شوق سے خود جو مرے راہنما ہوتے ہیں

    مری قسمت کہ وہی آبلہ پا ہوتے ہیں

    لفظ کی بزم پر اسرار میں خوبان خیال

    کبھی مستور کبھی چہرہ کشا ہوتے ہیں

    شعر کے روپ میں ڈھلتے نہیں وہ ہنگامے

    جو مری بزم تصور میں بپا ہوتے ہیں

    اب یہ عالم ہے کہ مرنے پہ چلے آئیں جو دوست

    وہ بھی من جملۂ ارباب وفا ہوتے ہیں

    یہی بت شب کے اندھیرے میں جو ہیں طالب شوق

    یہی بت دن کے اجالے میں خدا ہوتے ہیں

    کوئی پروانوں کو سمجھاؤ کہ جینے کے سوا

    اور بھی چند مقامات وفا ہوتے ہیں

    بادہ نوشی پہ مصر بادہ فروشی پہ خفا

    محو حیرت ہوں کہ یہ لوگ بھی کیا ہوتے ہیں

    شرع و آئیں کی ہر اک آڑ میں کرتے ہیں سوال

    یہ جو زرتار قباؤں میں گدا ہوتے ہیں

    کیا بتائیں تجھے کیوں ہوتے ہیں اس بن بے چین

    ناصحا تنگ نہ کر کہہ جو دیا ہوتے ہیں

    مجھے بیتی ہوئی راتوں کی مہک آتی ہے

    ہجر کے دن بھی تری زلف رسا ہوتے ہیں

    لب پہ ہوتی ہوئی آنکھوں میں ہنسی جاتی ہے

    اے بتو پیار کے انداز جدا ہوتے ہیں

    مرے گلشن میں جو پابند قفس ہیں وہ طیور

    دیدہ ور شعلہ زباں نغمہ سرا ہوتے ہیں

    نظر آتے ہیں جہاں خون کے دریا جاری

    تہ میں دیوانوں کے نقش کف پا ہوتے ہیں

    شعر سن کر مرے ہنستے ہیں کہ عاشق ہے کہیں

    یعنی خوبان ستم پیشہ بلا ہوتے ہیں

    قرض جتنے غم دوراں کے ہیں مجھ پر عابدؔ

    غم جاناں کے وسیلے سے ادا ہوتے ہیں

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    سید عابد علی عابد

    سید عابد علی عابد

    مأخذ:

    میں کبھی غزل نہ کہتا (Pg. 51)

    • مصنف: سید عابد علی عابد
      • ناشر: نیاز احمد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے