Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شعر گوئی میں سدا معیار فن رکھا کرو

اختر ہاشمی

شعر گوئی میں سدا معیار فن رکھا کرو

اختر ہاشمی

MORE BYاختر ہاشمی

    شعر گوئی میں سدا معیار فن رکھا کرو

    اور سمندر فکر کا بھی موجزن رکھا کرو

    وحشتیں تنہائیوں کی تم کو گھیرے ہوں اگر

    خود ہی اپنی ذات میں اک انجمن رکھا کرو

    مجھ کو ویسے فرق اس سے کچھ بھی اب پڑنا نہیں

    بے رخی مجھ سے رکھو یا میرا من رکھا کرو

    غیبت و بغض و انا کو چھوڑ دو سب کے لئے

    بد گمانی دور کر لو حسن ظن رکھا کرو

    یہ نہ سوچو یار سے ہیں نفعہ و نقصان کیا

    یار کی یادوں میں بس خود کو مگن رکھا کرو

    جب خرد والوں میں جاؤ تو جنوں بھی ساتھ ہو

    اپنی دانائی میں کچھ دیوانہ پن رکھا کرو

    اس کا جلوہ آنکھ سے تو دیکھنا ممکن نہیں

    ذہن و دل میں ہی اسے جلوہ فگن رکھا کرو

    جہل کی اور کفر کی سب ظلمتیں چھنٹ جائیں گی

    کعبۂ دل کے لئے اک برہمن رکھا کرو

    تم کہ اختر ہاشمیٍ گمنام ہو تو کیا ہوا

    خود کو اپنے واسطے محو سخن رکھا کرو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے