Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شکاری ہیں بڑے شاطر بہانہ لے کے چلتے ہیں

اظہر بخش اظہر

شکاری ہیں بڑے شاطر بہانہ لے کے چلتے ہیں

اظہر بخش اظہر

MORE BYاظہر بخش اظہر

    شکاری ہیں بڑے شاطر بہانہ لے کے چلتے ہیں

    وہ ترچھی نظروں میں سیدھا نشانہ لے کے چلتے ہیں

    ہماری میزبانی سے نہ گھبرایا کرو لوگو

    ہم اپنے ساتھ اپنا آب و دانہ لے کے چلتے ہیں

    ذرا پہچان کر بتلاؤ تو یہ کون ہیں کیا ہیں

    کہ بادل جن کے سر پر شامیانہ لے کے چلتے ہیں

    کہ ہم اہل ادب ہم کیا کریں گے ہمسری ان کی

    جو اپنے ساتھ سرکاری خزانہ لے کے چلتے ہیں

    سبھی کو علم ہے گو پھول ان کو کچھ نہیں کہتے

    یہ بھنورے ہیں مزاج عاشقانہ لے کے چلتے ہیں

    ٹھکانوں کی نہ سوچو آپ اظہرؔ گھر سے تو نکلو

    پرندے ساتھ میں کب آشیانہ لے کے چلتے ہیں

    مأخذ:

    محبوب خیالی (Pg. 58)

    • مصنف: اظہر بخش اظہر
      • ناشر: ادب نواز پبلیکیشن، جے پور
      • سن اشاعت: 2019

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے