Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شکایت کے عوض ہم شکر کرتے ہیں صنم تیرے

نسیم دہلوی

شکایت کے عوض ہم شکر کرتے ہیں صنم تیرے

نسیم دہلوی

MORE BYنسیم دہلوی

    شکایت کے عوض ہم شکر کرتے ہیں صنم تیرے

    مزا دینے لگے کچھ سہتے سہتے اب ستم تیرے

    نہ پوچھ اب مجھ سے تو میری امیدوں کی یہ صورت ہے

    کہ ہیں بھی اور نہیں بھی جس طرح پر لطف کم تیرے

    جدھر تو نے کیا رخ زیر پا میرا تصور تھا

    نہ باور ہو تو دیکھ آنکھوں میں ہیں نقش قدم تیرے

    لب جاں بخش جاناں کب اجازت دیں گے مرنے کی

    قیامت تک نہ دیکھیں گے قدم خواب عدم تیرے

    نہیں رکھتا کوئی سرمایہ اعمال پاس اپنے

    بھروسے کے لئے عاشق کے کافی ہیں کرم تیرے

    تمنا غیر کی کرنا خلاف رسم الفت ہے

    میں احسان اجل کیوں لوں نہیں ہیں کیا ستم تیرے

    ذرا دیکھیں تو کیوں کر دم نکل جاتا ہے صدموں سے

    فراق دل ربا آج امتحاں کرتے ہیں ہم تیرے

    مجھے بھولے نہیں پاس محبت اس کو کہتے ہیں

    شب وصلت میں بھی ہیں دوری جاناں کرم تیرے

    ہجوم بے خودی میں اے نسیمؔ اب پاس معنی کیا

    اجازت دے برا اچھا لکھیں جو کچھ قلم تیرے

    مأخذ:

    Kulliyat-e-Naseem (Pg. 375)

    • مصنف: نسیم دہلوی
      • اشاعت: 1966
      • ناشر: سید امتیاز علی تاج, مجلس ترقی ادب، لاہور
      • سن اشاعت: 1966

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے