شکوہ ہے میرے لب پہ نہ آنسو نظر میں ہے
شکوہ ہے میرے لب پہ نہ آنسو نظر میں ہے
گزری ہوئی حیات کا آہو نظر میں ہے
بجھتے ہیں گر چراغ تو بجھنے بھی دو ذرا
اک حسن لاجواب کا جادو نظر میں ہے
شہروں میں جس کی مجھ کو زمانہ سے ہے تلاش
بھائی وہ میرے گاؤں کا جگنو نظر میں ہے
مایوس کیسے ہو بھلا میری نگاہ شوق
انصاف کا عظیم ترازو نظر میں ہے
اس کے بدن کی خوشبو فضاؤں میں ہے مگر
اس کے حسین لہجے کا جادو نظر میں ہے
مجھ کو کسی بھی ظلم کا ہوتا نہیں ملال
گزرا ہوا وہ دور ہلاکو نظر میں ہے
عرفاںؔ یہ دیکھ موت کے سائے میں آج کل
اب زندگی کا کون سا پہلو نظر میں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.