Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شکوہ ہے میرے لب پہ نہ آنسو نظر میں ہے

عرفان شاہ نوری

شکوہ ہے میرے لب پہ نہ آنسو نظر میں ہے

عرفان شاہ نوری

MORE BYعرفان شاہ نوری

    شکوہ ہے میرے لب پہ نہ آنسو نظر میں ہے

    گزری ہوئی حیات کا آہو نظر میں ہے

    بجھتے ہیں گر چراغ تو بجھنے بھی دو ذرا

    اک حسن لاجواب کا جادو نظر میں ہے

    شہروں میں جس کی مجھ کو زمانہ سے ہے تلاش

    بھائی وہ میرے گاؤں کا جگنو نظر میں ہے

    مایوس کیسے ہو بھلا میری نگاہ شوق

    انصاف کا عظیم ترازو نظر میں ہے

    اس کے بدن کی خوشبو فضاؤں میں ہے مگر

    اس کے حسین لہجے کا جادو نظر میں ہے

    مجھ کو کسی بھی ظلم کا ہوتا نہیں ملال

    گزرا ہوا وہ دور ہلاکو نظر میں ہے

    عرفاںؔ یہ دیکھ موت کے سائے میں آج کل

    اب زندگی کا کون سا پہلو نظر میں ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے