Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شکوے زباں پہ آ سکیں اس کا سوال ہی نہ ہو

سید حامد

شکوے زباں پہ آ سکیں اس کا سوال ہی نہ ہو

سید حامد

MORE BYسید حامد

    شکوے زباں پہ آ سکیں اس کا سوال ہی نہ ہو

    ان سے جفا کا ذکر کیا جن کو خیال ہی نہ ہو

    دل ہی تو ہے زباں نہیں شکوہ نہیں کریں گے ہم

    لیکن یہ شرط کس لیے جی کو ملال ہی نہ ہو

    مژگاں پہ واں نگاہ لطف ہونٹوں پہ یاں حدیث شوق

    اپنے حدود سے بڑھیں اس کی مجال ہی نہ ہو

    شوق کو انتظار لطف لطف کو انتظار شوق

    بات بنے بھی کیا جہاں پرسش حال ہی نہ ہو

    ٹھیس غرور کو لگی قہر بنی نگاہ لطف

    قہر بھی ضد سے تو اماں جس کو زوال ہی نہ ہو

    لطف نہ تھا جسے نصیب قہر کی تاب لائے کیوں

    عشق کی خود فریبیاں جیسے خیال ہی نہ ہو

    حامدؔ نو اسیر سے چرخ کہن نے کیا کہا

    ہے وہ حیات رائیگاں جو پائمال ہی نہ ہو

    مأخذ:

    Lamhaat (Pg. 158)

    • مصنف: سید حامد
      • اشاعت: 1987
      • ناشر: تاج کمپنی، دہلی
      • سن اشاعت: 1987

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے