شعلۂ تنہائی سے سب بام و در جل جائیں گے
شعلۂ تنہائی سے سب بام و در جل جائیں گے
چند دن کی بات ہے بوڑھے کھنڈر جل جائیں گے
ایک دن اس دشت پر سورج کا دل آ جائے گا
ایک دن اس دشت کے سارے شجر جل جائیں گے
جائے گا عزم سفر منزل پہ تنہا دوستو
راہ کی گرمی سے سب اہل سفر جل جائیں گے
سن رہا ہوں جلد ہی برسیں گے سنگ آفتاب
اور میرے شہر میں جتنے ہیں گھر جل جائیں گے
خاک رہ جائے گی اک مٹھی حقیقت کی فقط
سارے افسانے طویل و مختصر جل جائیں گے
مجھ کو کیوں دیتا ہے تو اونچی اڑانوں کی سزا
دھوپ کا موسم ہے ظالم میرے پر جل جائیں گے
آگ ہر لمحہ تعاقب کر رہی ہے آپ کا
آپ اسعدؔ لاکھ رہیے باخبر جل جائیں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.