Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

شروع عشق میں لوگوں نے اتنی شدت کی

اظہر عنایتی

شروع عشق میں لوگوں نے اتنی شدت کی

اظہر عنایتی

MORE BYاظہر عنایتی

    شروع عشق میں لوگوں نے اتنی شدت کی

    کہ رفتہ رفتہ کمی ہو گئی محبت کی

    یہ کارگاہ ذہانت ہے اس میں چھوٹے کیا

    بڑے بڑوں نے یہاں پر بڑی حماقت کی

    جہاں سے علم کا ہم کو غرور ہوتا ہے

    وہیں سے ہوتی ہے بس ابتدا جہالت کی

    جو آدمی ہے تلاش سکوں میں صدیوں سے

    اسی نے کر دی یہاں انتہا بھی وحشت کی

    پرانے لوگوں کو ہر دور میں رہا شکوہ

    نئے دماغوں نے ہر عہد میں بغاوت کی

    دکھائی دیتا نہیں اپنا موم ہو جانا

    شکایتیں ہیں ہمیں دھوپ سے تمازت کی

    اسی لیے تو اندھیرے میں آج بیٹھے ہیں

    کہ ہم نے اپنے چراغوں کی کب حفاظت کی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے