سیدھا چلنے میں دشواری ہوتی ہے
خالی جیب بھی کتنی بھاری ہوتی ہے
مجھے بتایا باغ میں باد صرصر نے
صحرا میں بھی باد بہاری ہوتی ہے
میں وحشت میں پھول مسلنے لگتا ہوں
مجھ پر جب وہ خوشبو طاری ہوتی ہے
مجھ کو آپ عزا خانہ کہہ سکتے ہیں
جتنی مجھ میں گریہ و زاری ہوتی ہے
سب سے پہلے وہی نشانہ بنتے ہیں
جن ہرنوں کی آنکھ شکاری ہوتی ہے
یہ مصرعہ تو ملا ہے مجھ کو ورثے میں
سب سے بڑی دولت خودداری ہوتی ہے
دیوانہ ارمانؔ میں ان کو مانتا ہوں
جن کی سند صحرا سے جاری ہوتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.