سینوں میں امڑے ہیں صد موجۂ غم روتے ہیں
سینوں میں امڑے ہیں صد موجۂ غم روتے ہیں
بے کفن لاش لئے سڑکوں پہ ہم روتے ہیں
کس لئے غازۂ غم چہرے پہ ملتے ہیں آپ
ہم کہاں جاتے ہوئے ملک عدم روتے ہیں
عقرب شام کسے ڈنک نہیں مارتے یاں
ہم بھی روتے ہیں مگر آپ سے کم روتے ہیں
کس قدر ہو گئے بے حس یہ ہمارے شاعر
آنکھ ہی روتی ہے ان کے نہ قلم روتے ہیں
جسم پہ کھال بھی رہنے نہیں دیتا ہے وہ
دیکھ کر ہم ترے نائب کے کرم روتے ہیں
مأخذ:
خود شناسی کی لکیر (Pg. 29)
- مصنف: قربان آتش
-
- ناشر: قربان آتش
- سن اشاعت: 2017
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.