Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سیپ مٹھی میں ہے آفاق بھی ہو سکتا ہے

انجیل صحیفہ

سیپ مٹھی میں ہے آفاق بھی ہو سکتا ہے

انجیل صحیفہ

MORE BYانجیل صحیفہ

    سیپ مٹھی میں ہے آفاق بھی ہو سکتا ہے

    اور اگر چاہوں تو یہ خاک بھی ہو سکتا ہے

    یہ جو معصوم سا ڈر ہے کسی بچے جیسا

    ایسے حالات میں سفاک بھی ہو سکتا ہے

    آؤ اس تیسرے نکتے پہ بھی کچھ غور کریں

    ہم جسے جفت کہیں طاق بھی ہو سکتا ہے

    وجد میں رقص تو بے خوف کیا جاتا ہے

    ہو اگر عشق تو بے باک بھی ہو سکتا ہے

    ہجر ناسور ہے چپ چاپ ہی جھیلو اس کو

    آہ و زاری سے خطرناک بھی ہو سکتا ہے

    یہ جو سر سبز سا لگتا ہے امیدوں کا شجر

    رت بدلنے پہ یہ خاشاک بھی ہو سکتا ہے

    تو ابھی بھیج دے اس پار سے رحمت کوئی

    میں یہ سنتی ہوں کرم ڈاک بھی ہو سکتا ہے

    وہ جو کوسوں تجھے پھیلا ہوا آتا ہے نظر

    وہ سمندر مری پوشاک بھی ہو سکتا ہے

    یہ سیاہ بخت اسے ڈھونڈنے لگ جائیں اگر

    ان کو پھر نور کا ادراک بھی ہو سکتا ہے

    میں جو مٹی سے خدا اور بنانا چاہوں

    آسماں میرے لیے چاک بھی ہو سکتا ہے

    کیوں نا انجیلؔ دوبارہ سے اتاری جائے

    کوئی عیسائی کی طرح پاک بھی ہو سکتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے