سلسلہ جب تری باتوں کا جواں ہوتا ہے
سلسلہ جب تری باتوں کا جواں ہوتا ہے
تب ہر اک جام بکف جانے کہاں ہوتا ہے
اف رے وہ آہ جو سینے سے نکل بھی نہ سکے
ہائے وہ درد جو آنکھوں میں نہاں ہوتا ہے
خود فریبی ہے تھکن ہے کہ شکستہ پائی
ہر قدم پر مجھے منزل کا گماں ہوتا ہے
ان کی نظروں کا بڑھاوا ہے وگرنہ ہم سے
حال دل کب کسی صورت میں بیاں ہوتا ہے
محفل غیر میں کیا عشق و وفا کی باتیں
یاں تو یہ ذکر بھی ذہنوں پہ گراں ہوتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.