ستارے آ گئے ذکر گلاب ختم ہوا
ستارے آ گئے ذکر گلاب ختم ہوا
کتاب عشق کا اک اور باب ختم ہوا
بہت دنوں میں جنوں نے مقابلہ جیتا
بہت دنوں میں طلسم کتاب ختم ہوا
خموش رہ کے ذرا اس نے پھیر لیں نظریں
مرے سوال کا شاید جواب ختم ہوا
مری نگاہ کی وہ دھوم تھی کہ بستی میں
اسی سبب سے رواج نقاب ختم ہوا
کسی نے کر دیا آنے سے دائمی انکار
برس مہینوں دنوں کا حساب ختم ہوا
ٹپک کے مل گئی آنسو کی بوند مٹی میں
ہوا میں شور تھا اک اور حباب ختم ہوا
بہت اداس ہیں تکمیل امتحاں پر ہم
کہ سارا لطف سوال و جواب ختم ہوا
- کتاب : ہجر کی دوسری دوا (Pg. 83)
- Author : فہمی بدایونی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.