Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ستاروں کے آگے جو آبادیاں ہیں

عبد الحمید عدم

ستاروں کے آگے جو آبادیاں ہیں

عبد الحمید عدم

MORE BYعبد الحمید عدم

    ستاروں کے آگے جو آبادیاں ہیں

    تری زلف کی گم شدہ وادیاں ہیں

    زمانہ بھی کیا رونقوں کی جگہ ہے

    کہیں رونا دھونا کہیں شادیاں ہیں

    تری کاکلیں ہی نہیں سبز پریاں

    مری آرزوئیں بھی شہزادیاں ہیں

    بڑی شے ہے وابستگی دو دلوں کی

    یہ پابندیاں ہی تو آزادیاں ہیں

    جہاں قدر ہے کچھ نہ کچھ آدمی کی

    وہ کیا قابل قدر آبادیاں ہیں

    یکایک نہ دل پھینکنا آنکھ والو

    یہ سب آنکھ کی فتنہ ایجادیاں ہیں

    غریبوں سے کیا کام آسائشوں کا

    وہ اونچے گھرانوں کی شہزادیاں ہیں

    عدمؔ صورتوں کی چمک پر نہ جانا

    یہ سب آنکھ کی فتنہ ایجادیاں ہیں

    جہاں بھی عدمؔ کوئی دلبر مکیں ہے

    وہاں کتنی گنجان آبادیاں ہیں

    مأخذ:

    Kulliyat-e-Adm (Pg. 588)

    • مصنف: Khwaja Mohammad Zakariya
      • اشاعت: 2009
      • ناشر: Alhamd Publications, Lahore
      • سن اشاعت: 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے