ستم یہی ہے کہ اب یہ ستم نہیں ہوتا
ستم یہی ہے کہ اب یہ ستم نہیں ہوتا
وہ عکس چاندنی راتوں میں ضم نہیں ہوتا
عجب نہیں کہ کوئی خواب پھر نکل آئے
مگر یہ آنکھ کا گوشہ کہ نم نہیں ہوتا
بڑھے جو عمر تو یہ رنج بڑھتا جاتا ہے
سوائے عمر کے کچھ بھی تو کم نہیں ہوتا
ہزار شکر خدائے فلک نشیں تیرا
یہ سر زمیں کے خداؤں سے خم نہیں ہوتا
تمہاری یاد تمہاری قسم نہیں آتی
تمہارا ذکر تمہاری قسم نہیں ہوتا
ترا بیان حد شاعری سے باہر ہے
امیر امامؔ تلک سے رقم نہیں ہوتا
- کتاب : صبح بخیر زندگی (Pg. 95)
- Author :امیر امام
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.