Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سوچا تھا گلشن کی فضائیں ہوں گی نغمہ بار بہت

حیرت بن واحد

سوچا تھا گلشن کی فضائیں ہوں گی نغمہ بار بہت

حیرت بن واحد

MORE BYحیرت بن واحد

    سوچا تھا گلشن کی فضائیں ہوں گی نغمہ بار بہت

    لیکن جب دیکھا تو چمن میں پھول تھے کم اور خار بہت

    آنے والے آ بھی جا یہ شام ہی شام زیست نہ ہو

    آج سحر سے بدلا ہوا ہے رنگ رخ بیمار بہت

    ایسے شاعر ایسے رہبر آج زیادہ ہیں جن میں

    عزم صلیب و دار ندارد ذکر صلیب و دار بہت

    رات سر مے خانہ ہم سے کج رو ناصح الجھے تھے

    ہم ہی کچھ چپ ہو گئے ورنہ بڑھ جاتی تکرار بہت

    عزم اگر ہو مستحکم تو پھر دشت و جبل کچھ چیز نہیں

    نا پختہ ہو عزم و عمل تو ریت کی بھی دیوار بہت

    اصحاب فکر و فن ڈھونڈو تو دور نو میں کتنے کم

    دعوائے فن میں یوں دیکھو تو باتونی فنکار بہت

    آج مجھے تم کچھ بھی سمجھو لیکن یارو یاد رکھو

    اک دن تم ہی یاد کرو گے میرا خلوص اور پیار بہت

    یوں دیکھو تو راہبروں میں کیسے مخلص ہوتے لوگ

    ساتھ چلو تو ثابت ہوں گے مخلص کم عیار بہت

    وقت پڑا جب ہم پر حیرتؔ دکھ کا ساتھ کوئی نہ تھا

    یوں ملتے تھے قدم قدم پر ہمدرد اور غم خوار بہت

    مأخذ:

    (Pg. 89)

    • مصنف: حیرت بن واحد
      • ناشر: ایم۔ آر۔ پبلیکیشنز، نئی دہلی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے