Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سوچنا چھوڑ دیا ہم نے کہ کل کیا ہوگا

اختر گوالیاری

سوچنا چھوڑ دیا ہم نے کہ کل کیا ہوگا

اختر گوالیاری

MORE BYاختر گوالیاری

    سوچنا چھوڑ دیا ہم نے کہ کل کیا ہوگا

    اس سے بہتر غم دوراں ترا حل کیا ہوگا

    تم مجھے شہر بدر کر تو رہے ہو لیکن

    یہ بھی سوچا ہے کہ انجام غزل کیا ہوگا

    میں تو کر لوں بہ خوشی تجھ کو گوارہ لیکن

    غم تنہائی ترا درد عمل کیا ہوگا

    جس کی خوشبو سے مہکتے ہیں در و بام حیات

    کچھ سہی موسم گل اس کا بدل کیا ہوگا

    جگمگاتا ہے جو ہر ذرے کے دل میں اکثر

    ہائے وہ حسن صنم حسن ازل کیا ہوگا

    خود مسیحا ہے یہاں آہ و فغاں میں مصروف

    اس سے اوروں کی تکالیف کا حل کیا ہوگا

    گیسوئے وقت الجھتے ہی چلے جاتے ہیں

    ہر بشر سوچ میں ڈوبا ہے کہ کل کیا ہوگا

    اے میرے بھولنے والے کبھی یہ بھی سوچا

    جگمگا اٹھے جو یادوں کے کنول کیا ہوگا

    ہر نفس دار کی مانند لگے ہے اخترؔ

    زندگی یہ ہے تو پھر رنگ اجل کیا ہوگا

    مأخذ:

    لمحوں کی کسک (Pg. 20)

    • مصنف: اختر گوالیاری
      • ناشر: مدھیہ پردیش اردو اکیڈمی، بھوپال
      • سن اشاعت: 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے