Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سوچتے ہیں یہ کہاں پیار نبھانے والے

محمد سیف بابر

سوچتے ہیں یہ کہاں پیار نبھانے والے

محمد سیف بابر

MORE BYمحمد سیف بابر

    سوچتے ہیں یہ کہاں پیار نبھانے والے

    کیسی کیسی یہ سزا دیں گے زمانے والے

    چاند سے کہہ دو کہ غش کھا کے وہ گر جائے گا

    مجھ سے ملنے وہ ابھی چھت پہ ہیں آنے والے

    کیا گزرتی ہے ترے آ کے چلے جانے سے

    یہ بھی سوچ اے مرے ارمان جگانے والے

    شام تپتی ہے بس اک تیرے نہیں آنے سے

    یہ بھی سوچا ہے کبھی کہہ کے نہ آنے والے

    مٹ گیا ہوتا میں کب کا مری دشمن دنیا

    ہاتھ لمبے ہیں بہت تیرے بچانے والے

    وہ نجومی وہی شاعر وہی فن کار بھی ہے

    سیفؔ ہم کیا ہیں فقط درد سنانے والے

    مأخذ:

    مجبوریاں ایسی ہیں (Pg. 14)

    • مصنف: محمد سیف بابر
      • سن اشاعت: 2002

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے