Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سوز محبت درد جدائی تو کیا جانے مجھ سے پوچھ

شوق جالندھری

سوز محبت درد جدائی تو کیا جانے مجھ سے پوچھ

شوق جالندھری

MORE BYشوق جالندھری

    سوز محبت درد جدائی تو کیا جانے مجھ سے پوچھ

    کس کو کہتے ہیں تنہائی تو کیا جانے مجھ سے پوچھ

    پتھر اور شیشے سے بے شک شیش محل بن سکتا ہے

    گھر کہتے ہیں کس کو بھائی تو کیا جانے مجھ سے پوچھ

    دل کی لگی سے اور تو کچھ حاصل نہ ہوا اس دنیا میں

    مفت میں ہاتھ آئی رسوائی تو کیا جانے مجھ سے پوچھ

    غم سے تعلق کیا ہے میرا درد سے کیسا رشتہ ہے

    دنیا ہی جب سمجھ نہ پائی تو کیا جانے مجھ سے پوچھ

    جذبوں کو تحریک ملے تو انہونی ہو سکتی ہے

    عشق میں ہے کتنی گہرائی تو کیا جانے مجھ سے پوچھ

    جن کی آنکھ میں پھانس گڑی ہے میری آنکھ کے تنکے پر

    کرتے ہیں انگشت نمائی تو کیا جانے مجھ سے پوچھ

    محفل میں خاموشی سے کیوں میں نے اتنا کام لیا

    اس میں بھی تھی کچھ دانائی تو کیا جانے مجھ سے پوچھ

    ترک تعلق پر آمادہ کرتے تھے حالات بہت

    دل کو کیوں یہ بات نہ بھائی تو کیا جانے مجھ سے پوچھ

    اس کا چہرہ اس کی زلفیں اس کی آنکھیں اس کے ہونٹ

    اس پر ظالم کی انگڑائی تو کیا جانے مجھ سے پوچھ

    شوقؔ نہ کچھ جینے کی خوشی ہے اور نہ کچھ مرنے کا ملال

    جیون ہے غم کی شہنائی تو کیا جانے مجھ سے پوچھ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے