aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

صبح کو آئے ہو نکلے شام کے

حفیظ جونپوری

صبح کو آئے ہو نکلے شام کے

حفیظ جونپوری

MORE BYحفیظ جونپوری

    صبح کو آئے ہو نکلے شام کے

    جاؤ بھی اب تم مرے کس کام کے

    ہاتھا پائی سے یہی مطلب بھی تھا

    کوئی منہ چومے کلائی تھام کے

    تم اگر چاہو تو کچھ مشکل نہیں

    ڈھنگ سو ہیں نامہ و پیغام کے

    چھیڑ واعظ ہر گھڑی اچھی نہیں

    رند بھی ہیں ایک اپنے نام کے

    قہر ڈھائے گی اسیروں کی تڑپ

    اور بھی الجھیں گے حلقے دام کے

    محتسب چن لینے دے اک اک مجھے

    دل کے ٹکڑے ہیں یہ ٹکڑے جام کے

    لاکھوں دھڑکے ابتدائے عشق میں

    دھیان ہیں آغاز میں انجام کے

    مے کا فتویٰ تو سہی قاضی سے لوں

    ٹوک کر رستے میں دامن تھام کے

    دور دور محتسب ہے آج کل

    اب کہاں وہ دور دورے جام کے

    نام جب اس کا زباں پر آ گیا

    رہ گیا ناصح کلیجا تھام کے

    دور سے نالے مرے سن کر کہا

    آ گئے دشمن مرے آرام کے

    ہائے وہ اب پیار کی باتیں کہاں

    اب تو لالے ہیں مجھے دشنام کے

    وہ لگائیں قہقہے سن کر حفیظؔ

    آپ نالے کیجئے دل تھام کے

    مأخذ:

    Diwan-e-Hafeez(Rekhta Website) (Pg. 136)

    • مصنف: حفیظ جونپوری
      • اشاعت: 1903
      • ناشر: مطبع حکیم، گورکھپور
      • سن اشاعت: 1903

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے