سبک ہوں اپنی نگاہوں میں عرض حال کے بعد
سبک ہوں اپنی نگاہوں میں عرض حال کے بعد
کہ آبرو نہیں رہتی کبھی سوال کے بعد
نہ پوچھو دل کو ہوئی ہیں اذیتیں کیا کیا
کبھی سوال سے پہلے کبھی سوال کے بعد
ضمیر کی وہ مسلسل ملامتیں توبہ
ملا ہے دل کو سکوں اشک انفعال کے بعد
قرار دل کو نہیں تھا قرار دل کو نہیں
ترے وصال سے پہلے ترے وصال کے بعد
ترے عتاب سہے صبر سے تو لطف ہوا
ترا جمال بھی دیکھا ترے جلال کے بعد
ظن و گماں سے گزر کر ترا خیال آیا
کوئی خیال نہ آیا ترے خیال کے بعد
میں دل تو ہار چکا جان و مال حاضر ہیں
خلشؔ کے پاس ہے کیا اور جان و مال کے بعد
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.