سخن کا مسئلہ لفظ کتاب تک نہیں ہے
یہ کلیات مرا انتخاب تک نہیں ہے
گنوا کے عمر اٹھا ہوں تمہاری نیند سے میں
ملال آنکھ میں ایسا ہے خواب تک نہیں ہے
بزعم سینۂ خالی ملیں گے اب اس سے
کہ دیکھ لے تو کہے اضطراب تک نہیں ہے
وہ چشم قرض فروش آ رہی ہے سو میں بھی
لٹا رہا ہوں کہ جو دستیاب تک نہیں ہے
خدا کرے کہ ترے پاؤں سے اٹھیں ہی نہیں
پر اب تو ہاتھ اٹھانے کی تاب تک نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.